* رنگ انوکھا اُس کا بھائے *
رنگ انوکھا اُس کا بھائے
دیکھنے والوں کو للچائے
سرخی اُسے دیتی ہے زیب
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی سیب
ء
خستہ اُس کا حال بھی دیکھا
ہوتے ہوئے پامال بھی دیکھا
پھربھی اُس کو پایا پاک
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی خاک
ء
ہائے کسی کو بھی نا چھوڑے
سب سے اپنا ناتہ جوڑے
ہے پہچان ہی اُس کا کام
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی نام
ء
ڈر لگتا ہے کام سے اُس کو
مطلب ہے آرام سے اُس کو
کر نہ سکے گا وہ کچھ حاصل
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی کاہل
*** |