* جب میں گھر سے نکل پڑا تنہا *
جب میں گھر سے نکل پڑا تنہا
طے کیا میں نے راستہ تنہا
کاش بن جاتے ہم سفر دونوں
میں اکیلا تھا وہ بھی تھا تنہا
ہنسنے والے وہاں ہزاروں تھے
رونے والا میں ایک تھا تنہا
سب کے منہ میں زبان تھی لیکن
صرف میں بولتا رہا تنہا
زندگانی کی بھیڑ میں رہ کر
مجھ کو ہر آدمی ملا تنہا
بات سچی زباں سے کیا نکلی
آج صابرؔ میں ہوگیا تنہا
****************** |