* نظروں پر وہ جادو کردے *
نظروں پر وہ جادو کردے
دل کو بھی بے قابو کردے
ہے وہ حشرِ جلوہ بداماں
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی مژگاں
ء
نا انصافی نے جب مارا
دہشت گرد بنا بے چارہ
پہلے نہیں تھا وہ یوں داغی
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی باغی
ء
رکھے دیا اپنے قبضے میں
روشنی پھیلائے کمرے میں
گھر سے ہے اُس کا الحاق
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی طاق
ء
ہر قصہ محتاج ہے اُس کا
افسانوں پر تاج ہے اُس کا
اُس کے بن ہے کہانی بے جاں
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی عنواں
*** |