* اچھائی پر پردہ ڈالے *
اچھائی پر پردہ ڈالے
اور عیبوں کو خوب اچھالے
بن جائے وجہِ بدنامی
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی خامی
ء
دل میں امنگ جگا دیتا ہے
محفل کو گرما دیتا ہے
جب بھی سجے خوشیوں کی صف
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی دف
ء
اُس میں ترنم ہے پانی سا
سا رے گاما پادھا نی سا
ہے وہ سریلی لَے سے پُر
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی سُر
ء
پائوں بڑھائوں تو وہ ٹوکے
چلنے سے وہ مجھ کو روکے
کیسے کروں میں گھر سے کوچ
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی موچ
*** |