* جب بھی سجے شادی کی محفل *
جب بھی سجے شادی کی محفل
سن کر اُس کو جھوم اٹھے دل
ہے وہ سب کے من کا میت
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی گیت
ء
اُس سے ہمیں اللہ بچائے
دشمن کے وہ ہاتھ نہ آئے
وار کرے وہ موقع پاکر
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی خنجر
ء
دبلا پتلا ہے اُس کا قد
لیکن لمبا ہے وہ بے حد
سر اُس کا سرسبز پہاڑ
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی تاڑ
ء
گھنٹوں مجھ کو بٹھائے رکھے
باتوں میں الجھائے رکھے
کردے سارا کام وہ ٹھپ
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی گپ
*** |