* سور ج ڈوب گیا *
سور ج ڈوب گیا
چلتے چلتے میری طرح
وہ بھی اوب گیا
ء
دیکھی ہے میں نے
آزادی کی پہلی صبح
ننھی آنکھوں سے
ء
’’قومی یکجہتی‘‘
تھا ایجنڈ ا جلسے کا
محفل تھی خالی
ء
دیکھو شہر کی شان
جھول رہے ہیں بس میں لوگ
ہاتھ میں لے کر جان
ء
بھارت کی یہ ریل
اب تو لگتی ہے بابا
انسانوں کی جیل
*** |