* اچھی نہیں لگتی *
اچھی نہیں لگتی
دو کوڑی کے لوگ کریں
بات کروڑوں کی
ء
چاہے ہر انسان
اس سے راضی ہوجائے
دولت کا بھگوان
ء
شہر کی بستی میں
گدڑی اوڑھ کے رہتی ہے
غربت مستی میں
ء
ہے وہ بڑا انسان
شہرت کی بیساکھی پر
ہے جو کھڑا انسان
ء
راکھی کا تیوہار
خونی رشتوں کا بندھن
بھائی بہن کا پیار
*** |