* جب محنت کی دھوپ *
جب محنت کی دھوپ
پڑتی ہے مزدوروں پر
کھِل اٹھتا ہے روپ
ء
جس کا دھن کالا
اس کو پہناتے ہیں لوگ
پھولوں کی مالا
ء
شعلے بھڑکاکر
اپنی سیاست کی روٹی
سینکتے ہیں لیڈر
ء
غربت کی چادر
کھینچ تان کے رکھتا ہے
وہ اپنے تن پر
ء
جس کے گھوڑے ہاتھی
وہ کوئی راجہ ہوگا
یا راجہ کا ساتھی
*** |