* ختم نہ ہوگا کام *
ختم نہ ہوگا کام
تھوڑا تھوڑا وقت نکال
کر لے کچھ آرام
ء
تھا وہ اپنا گھر
دیواریں تھیں مٹی کی
پھوس کا تھا چھپّر
ء
ہے تنخواہ کا دن
کس کو کتنا دینا ہے
سب کے پیسے گن
ء
عمر رواں کے ساتھ
ہوتا ہے محسوس کہ اب
بوڑھے ہوگئے ہاتھ
ء
روز بوقتِ شام
ایک فقیر صدا دیتا ہے
دے داتا کے نام
*** |