* کہتے تھے وہ غزل ہوئے اثر ابراہیمی *
کہتے تھے وہ غزل
ہوئے اثر ابراہیمی آہ!
نظروں سے اوجھل
ء
زمزم کلکتوی
زمزمہ سنجِ فکر وفن
آہ اُٹھے وہ بھی
ء
شاعرِ خوش گفتار
جا پہنچے اسحاق رونق اب
سرحدِ زیست کے پار
ء
تھے فاتح فاروق
لیلیٔ فکر و فن تھی
اُن کی پیاری معشوق
ء
لائقِ صد تحسین
شاعر تھے تسکین سروری
کھاگئی اُن کو زمین
*** |