* شہرِ فن کے مکیں آج اویس احمد دوراں *
شہرِ فن کے مکیں
آج اویس احمد دوراںؔ
ہوگئے گوشہ نشیں
ء
خوش الحان رئیس
جن کی غزل دل پر چپکے
مثلِ مقناطیس
ء
خوب انیس رفیع
کرتے ہیں افسانوں سے
جدّت کی توسیع
ء
اسمعٰیل ظفرؔ
قصرِ علم کے ہیں دربان
رکھتے ہیں سب پہ نظر
ء
چشمِ غزل سے اشک
اشکؔ آروی چھلکا کے
کرتے ہیں خود پر رشک
*** |