* کسی کی لاش پڑی ہے کہیں کفن کے لئے *
کسی کی لاش پڑی ہے کہیں کفن کے لئے
کہیں حیات ترستی ہے پیرہن کے لئے
مری نظر کے اندھیروں کو روشنی دے دو
ہیں لوَ لگائے ہوئے حسن کی کرن کے لئے
اٹھا دو اب تو تم اپنے رخِ حسیں سے نقاب
مرے لئے نہ سہی اپنی انجمن کے لئے
ابھی تک ان کی وفا آزمائی جاتی ہے
جنہوں نے خون بہایا تھا اسوطن کے لئے
مرا خدا تو مرے دل میں ہے مکیں صابرؔ
رہیں یہ دیر و حرم شیخ وبرہمن کے لئے
******************
|