* سب کو ہے یہ خبر ہیں فدا جہانگیر کاظ *
سب کو ہے یہ خبر
ہیں فدا جہانگیر کاظمی
حسنِ صحافت پر
ء
توڑ کے نوکِ خامہ
لکھیں گے جاوید دانش اب
پھر آوارگی نامہ
ء
اب جاویدؔ ہمایوں
باغِ سخن سے چنتے ہیں
تازہ غنچۂ مضموں
ء
عشق میں آہیں بھرتے
اور جمیلؔ تمنائی اب
کس کی تمنا کرتے
ء
خوب کھپاکے سر
کہتے ہیں جاوید مجیدی
شعر اپنے بل پر
*** |