* لہجے میں ہے دھار *
لہجے میں ہے دھار
شعر مجسمؔ ہاشمی کے
لگتے ہیں تلوار
ء
معصوم انجم کا
چرچا کچھ ہوتا اُن کے
حسن تکلم کا
ء
اب مختار مسافر
سب کو شعر سناتے ہیں
کیامومن کیا کافر
ء
نام ہے جب منصور
اور تخلص ہے پرویز
کہتے ہوں گے ضرور
ء
ہوتی ہے تسکین
پاتے ہیںمحمود مجیدی
جب داد و تحسین
*** |