* کہنے لگی ہیں نازؔ *
کہنے لگی ہیں نازؔ
آگے کیا ہو رب جانے
ابھی تو ہے آغاز
ء
لکھتی ہیں افسانچہ
ہے شگفتہ یثرب کے پاس
مضموں کا بھی ڈھانچہ
ء
جانے کیا کوئی
رعنا وارثی کو بھی ہے
شوقِ غزل گوئی
ء
تحسین عالم پر
ہے سوار لکھنے کی دھن
چھوڑیں قلم کیوں کر
ء
جب ہے ادب پہ نظر
کیوں نہ ترنم مشتاق اب
دکھلائیں جوہر
*** |