* اُس میں ہو کیوں کھوٹ *
اُس میں ہو کیوں کھوٹ
روز سارتھک داس گپتا جو
لاتے ہیں رپورٹ
ء
اک ہیں بابو ظہیر
ٹیلی فون پہ وہ سب کی
سنتے ہیں تقریر
ء
ہیں دانش تنویر
محنت تو کرتے ہیں خوب
اب اُن کی تقدیر
ء
ہمت ور جبار
جو بھی کام ہو اُن کے لئے
رہتے ہیں تیار
ء
کرتے ہیں ارجن
اپنی آوازوں سے ظاہر
اپنی سریلی دھن
*** |