donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Halim Sabir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* سائباں ہو سر پہ کوئی ہے یہ ہر َسر کی & *
سائباں ہو سر پہ کوئی ہے یہ ہر َسر کی طلب
بے گھری کو ہر زمانے میں رہی گھر کی طلب

پائوں پھیلاتے ہی وہ ننگی زمیں پر سوگیا
نیند کا غلبہ ہو تو کیا نرم بستر کی طلب

وسعتوں میں غرق ہوکر چاہتا ہے زندگی
قطرۂ شبنم بھی کرتا ہے سمندر کی طلب

ایک در پر رہ کے جو ہوتا نہیں ہے مطمئن
در بدر اسکو لئے پھرتی ہے در در کی طلب

جنس کم تر پر قناعت کر نہ پائے ہم کبھی
ہر گھڑی ہم کو رہی بہتر سے بہتر کی طلب

ہاتھ آجائے زیادہ سے زیادہ مال و زر
اور کیا ہوگی بھلا صابرؔ توانگر کی طلب
***
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 296