* بن گیا پیوندِ خاکی خاک میں گڑنے کے *
بن گیا پیوندِ خاکی خاک میں گڑنے کے بعد
جسم مٹی کا تھا مٹی ہوگیا سڑنے کے بعد
سبز رہنا ہے تو اپنے پیڑ سے چپکے رہو
پیلے پڑ جاتے ہیں پتیّ شاخ سے جھڑنے کے بعد
توڑ دیتے ہیں سپاہی جنگ کے سارے اُصول
صف بکھر جاتی ہے جب گھمسان رن پڑنے کے بعد
خوبصورت موتیاں ہوں خوبصورت جسم پر
زیب دیتے ہیں نگینے تاج میں جڑنے کے بعد
آپ ڈوبے پرُ غضب طوفاں کا تیور دیکھ کر
ہم بھی ڈوبے ہیں مگر طوفان سے لڑنے کے بعد
اپنی ضد پر اَڑ گیا جب وہ تو میں بھی کم نہ تھا
نرم وہ بھی پڑگیا صابرؔ مرے اَڑنے کے بعد
*** |