donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Halim Sabir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* خوبصورت تری تحریر معطرّ کاغذ *
خوبصورت تری تحریر معطرّ کاغذ
کیوں نہ ہو تیرے حسیں ذوق کا مظہر کاغذ

روتے روتے جو میں لکھتا رہا افسانۂ غم
لکھتے لکھتے مرے اشکوں سے ہوا تر کاغذ

سارے عالم کی تو جہ ہو نہ کیونکر اُس پر  
بن گیا عالمی خبروں کا جو پیکر کاغذ

وہ بھی کاغذ ہے جسے روپیہ ہم کہتے ہیں
کس قدر قیمتی ہوجاتا ہے چَھپ کر کاغذ

ناکہ بندی کی جو تحریک چلاتے ہیں لوگ
بیٹھ جاتے ہیں وہ رستے پہ بچھا کرکاغذ

بن گیا ہے کوئی کاغذ کی ملوں کا مالک
کوئی بستہ لئے چنتا ہے سڑک پر کاغذ

رات اخبار کے دفتر میں جو گزری صابرؔ
اُوڑھنا تھا مرا کاغذ مرا بستر کاغذ
***
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 278