* لیلیٔ فن کو دیئے نغز بیانی کے لباس *
لیلیٔ فن کو دیئے نغز بیانی کے لباس
میں نے الفاظ کو پہنائے معانی کے لباس
جامہ زیبی کی بہاریں ہیں جواں جسموں پر
خوبصورت نظر آتے ہیں جوانی کے لباس
لوگ سارے ہمہ تن گوش تھے سننے کے لئے
حادثے کو جو دیئے میں نے کہانی کے لباس
جڑی تاریخ تھی اُس چار گرہ کپڑ ے سے
ہوئے نیلام کروڑوں میں جو رانی کے لباس
سطحِ آب ایسی ہو اُس کی کہ جو ساکت نہ رہے
تن پہ دریا کے ہو ں موجوں کی روانی کے لباس
صابرؔ اُس عاقلِ ناداں پہ ہنسی آتی ہے
کاغذی جسم پہ رکھتا ہے جو پانی کے لباس
*** |