donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Halim Sabir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* پھر رہے ہیں ہاتھ پھیلائے ضرورت کے  *
پھر رہے ہیں ہاتھ پھیلائے ضرورت کے مریض
جس طرف دیکھو دکھائی دینگے حاجت کے مریض

ہے مرض دونوں کو لیکن نوعیت ہے مختلف
ہم ہیں بیمارِ محبت ، آپ نفرت کے مریض

کیوں نہ اظہارِ عقیدت موند کر آنکھیں کریں
ہیں جو محرومِ نظر اندھی عقیدت کے مریض

کی گئی تشخیص تو کوئی مرض اُن کو نہ تھا
مبتلائے وہم تھے شکّی طبیعت کے مریض

نیک نامی کے ذریعہ ہو کہ بدنامی سے ہو
چاہتے ہیں نام و شہرت ، نام و شہرت کے مریض

نیند آتی ہی نہیں جب تک نہ کہہ لیں چند شعر
بن گئے ہیں ہم بھی صابرؔ اپنی عادت کے مریض
***
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 238