* آپ نے سمجھا غلط یا ہم نے سمجھایا غل *
آپ نے سمجھا غلط یا ہم نے سمجھایا غلط
کچھ بھی ہو لیکن نتیجہ سامنے آیا غلط
آنکھ والوں کو بھی دیکھا کان والوں سے ملے
دیکھنے سننے کا جو انداز تھا پایا غلط
دشمنی اپنے اصولوں پر سدا قائم رہی
دوستی ہی نے ہمیشہ طرز اپنایا غلط
عمر میں وہ تھے بڑے کب مانتے میری صلاح
مشورہ میرا صحیح اُن کو نظر آیا غلط
کہہ رہا ہوں آج میں اپنے پڑوسی کو بُرا
اور مجھ کو کہہ رہا ہے میرا ہمسایہ غلط
ہے یہ بازارِ سیاست کون کس کو کیا کہے
اِن کی بھی پونجی غلط اُن کا بھی سرمایہ غلط
بن گئی صابرؔ ہماری خامشی اُس کا جواب
جب ہمارے سامنے کوئی سوال آیا غلط
**** |