* نکالا کرو آنے جانے کا موقع *
نکالا کرو آنے جانے کا موقع
نہ ڈھونڈو بہانہ بنانے کا موقع
اُبھر آئے جب میری آنکھوں میں آنسو
اُنہیں مل گیا مسکرانے کا موقع
غلط کام کر کے فراہم کرو مت
مخالف کو اُنگلی اُٹھانے کا موقع
زمانے کو سننے کی فرصت نہیں تھی
ملا جب ہمیں کچھ سنانے کا موقع
جوانی میں کیوں حوصلہ ہار بیٹھے
یہی تو ہے کچھ کر دکھانے کا موقع
مصیبت میں ہمت سے لو کام صابرؔ
نہیں ہے یہ آنسو بہانے کا موقع
**** |