donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Halim Sabir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ابھی باقی ہے اُجڑے دل کی رونق *
ابھی باقی ہے اُجڑے دل کی رونق
تری یادیں ہیں اِس محفل کی رونق

یہ بے ترتیب سے جو نقشِ پا ہیں
اُنہیں سے ہے رہِ منزل کی رونق

پٹختی رہتی ہیں جو پے بہ پے سر
یہی موجیں تو ہیں ساحل کی رونق

لکھے ہیں عہدِ ماضی نے جو قصّے
وہی سب ہوں گے مستقبل کی رونق

دیئے جو زخم دل پر دوستوں نے
اُنہی سے ہے ہمارے دل کی رونق

یہ چھینٹے خون کے جو جا بہ جا ہیں
ہے اُن سے کوچۂ قاتل کی رونق

مری مشکل پسندی آج صابرؔ
بنی ہے جادۂ مشکل کی رونق
****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 271