* تمہارے رہنما سو قافلہ ایک *
تمہارے رہنما سو قافلہ ایک
ہمارے قافلے سو رہنما ایک
کسی کی اک خطا پر سو سزائیں
کسی کی سو خطائوں پر سزا ایک
تمہارے سو خدا تم کو مبارک
ہمارے پاس کافی ہے خدا ایک
اُٹھے گا جب کبھی پائے صداقت
ملے گی ہر قدم پر کربلا ایک
سنا ہے بانٹتے ہو تم دعائیں
ہمیں بھی دے دو چھوٹی سی دعا ایک
نہ ہوتا روشنی کا قحط صابرؔ
جلا دیتا جو ہر کوئی دیا ایک
**** |