* کسی کے آگے ، پیچھے ، درمیاں بت *
کسی کے آگے ، پیچھے ، درمیاں بت
کسی کی آستینوں میں نہاں بت
ذرا سی بات ہو جو اونچی نیچی
اٹھا لیتے ہیں سر پر آسماں بت
بھگا سکتے نہیں چہرے سے مکھی
بظاہر ہیں قوی ہیکل جواں بت
زبانیں پتھروں کی بولتی ہیں
سناتے ہیں پرانی داستاں بت
کسی کے حال پر نامہرباں ہیں
کسی کے حال پر ہیں مہرباں بت
یہ بستی زر پرستوں کی ہے صابرؔ
ملیں گے سونے چاندی کے یہاں بت
****************888 |