* دیکھو کیا دیتا ہے وہ میری دعا کے ہا *
دیکھو کیا دیتا ہے وہ میری دعا کے ہاتھ میں
فیصلہ چھوڑا ہے میں نے اب خدا کے ہاتھ میں
جس طرف چاہے اُڑالے جائے، رکھ چھوڑے کہیں
سوکھے پتوں کا مقدّر ہے ہوا کے ہاتھ میں
اپنا دریا ، اپنی کشتی ، اپنی پتوار ، اپنے ہاتھ
میں نے کچھ چھوڑا نہیں ہے ناخدا کے ہاتھ میں
کیسے اُس کی رہنمائی پر بھروسہ کرتے ہم
راہزن کا ہاتھ دیکھا رہنما کے ہاتھ میں
تنگ دستی کا نہیں ہوتا ہمیں احساس آج
چند پیسے کل اگر رکھتے بچا کے ہاتھ میں
ظلم کی تاریخ صاؔبر خون سے لکھی گئی
آگیا جب اقتدار اہلِ جفا کے ہاتھ میں
****
|