* ہمارے ذہن میں جب وسوسے تحریک پاتے *
ہمارے ذہن میں جب وسوسے تحریک پاتے ہیں
تو ہم اپنے یقیں کو مائلِ تشکیک پاتے ہیں
ہمیں اُس وقت اپنوں کا تغافل یاد آتا ہے
بُرے وقتوں میں جب غیروں کو ہم نزدیک پاتے ہیں
یہ حالت ہوگئی ہے اب کہ اپنے غمگساروں کو
ہم اپنے حال پر آمادۂ تضحیک پاتے ہیں
نظارہ کرتے ہیں جب رات کو جھلمل ستاروں کا
تو ہم دیہات میں لطفِ شبِ تاریک پاتے ہیں
کما پاتے نہیں مزدور جو محنت مشقت سے
بھکاری شہر کے اُس سے زیادہ بھیک پاتے ہیں
زمانے والے کرتے ہیں پذیرائی اُسی فن کی
جسے فنی تقا ضوں کے مطابق ٹھیک پاتے ہیں
******
|