donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Halim Sabir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* زمین چاہے ہزج کی ہو یا رمل کی زمین *
زمین چاہے ہزج کی ہو یا رمل کی زمین
ہے آسمان سے بھاری مگر غزل کی زمین

سنارہی ہے فسانہ ہمارے پرکھوں کا
تمہارے شہر کے جنت نشاں محل کی زمین

یہیں پہ غازیٔ گفتار ہار جاتے ہیں
ہے سنگلاخ بڑی وادیٔ عمل کی زمین

اگر چہ فاصلے حائل ہیں لاکھوں صدیوں کے
جڑی ہوئی ہے اَبد سے مگر اَزل کی زمین

وہی بتائے گی فرعونِ مصر کا انجام
بہ سطحِ نیل جو اُبھری تھی چند پل کی زمین

ہمارے پائے سخن لڑکھڑا نہیں سکتے
سنبھالے رکھتی ہے صابرؔ ہمیں غزل کی زمین
****


 


 
Comments


Login

You are Visitor Number : 277