donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Halim Sabir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* دل منافق جیسا ہم رکھتے نہیں *
دل منافق جیسا ہم رکھتے نہیں
آستینوں میں صنم رکھتے نہیں

دوریاں شیخ و برہمن کے ہیں بیچ
فاصلے دیر و حرم رکھتے نہیں

جسم پر ٹانکے ہوئے بھاری لباس
آدمیت کا بھرم رکھتے نہیں

اُن کے پیچھے پیچھے ہم کیونکر چلیں
آگے آگے جو قدم رکھتے نہیں

ہوتی ہے یہ بات انسانوں میں بھی
راستے ہی پیچ و خم رکھتے نہیں

تنگ دستی ہے اگر تو کیا ہوا؟
تنگ اپنا دل تو ہم رکھتے نہیں

ہم تو ہیں صابرؔ چراغِ رہ گزر
خانقاہ و آشرم رکھتے نہیں
****


 
Comments


Login

You are Visitor Number : 296