* جو اُس صدی کا مسئلہ وہ اِس صدی کا مس *
جو اُس صدی کا مسئلہ وہ اِس صدی کا مسئلہ
کہ ہر صدی کے ساتھ ہے یہ زندگی کا مسئلہ
ہزاروں راستے بھی ہیں ،ہزاروں منزلیں بھی ہیں
ہمارے سامنے ہے صرف رہبری کا مسئلہ
جو روشنی کا مسئلہ ہو روشنی میں دیکھئے
کہ تیرگی سے حل نہ ہوگا روشنی کا مسئلہ
مسائل اپنے پیش کرتے ہیں ہم اُن کے سامنے
جنہوں نے حل کیا نہیں کبھی کسی کا مسئلہ
اُتر کے آسمان سے فرشتے کیا اب آئیں گے
جو آدمی سے حل نہ ہوگا آدمی کا مسئلہ
ہزاروں چشمے بہہ رہے ہیں صابرؔ اِس زمین پر
مگر زمیں پہ آج بھی ہے تشنگی کا مسئلہ
****
|