donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Halim Sabir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* برس رہی تھی سر پہ دھوپ چند سائبان ت *
برس رہی تھی سر پہ دھوپ چند سائبان تھے
کھڑے تھے لوگ اَن گنت گنے چنے مکان تھے

فلک بھی دیکھتا تھا اُن کو رشک کی نگاہ سے
ہماری اِس زمین پر کچھ ایسے آسمان تھے

یہ آدمی کو پوجنے کی رسم کیسے پڑگئی؟
ابھی تو مندروں میں دیوتا براجمان تھے

عدالتوں نے بھی اُنہی پہ فیصلہ سنا دیا
مرے خلاف اُس کے جو غلط سلط بیان تھے

صدائے حق کو بھی اُنہی میں کرلیا گیا شمار
جو شور و شر کے مسئلے ہمارے درمیان تھے

اِس امتحان گاہ سے اُس امتحان گاہ تک
ہمارے نام پر لگے سوالیہ نشان تھے

اُگا رہے ہیں صابرؔ آج شاعری کی فصل ہم
ہمارے خاندان کے بزرگ بھی کسان تھے
****


 
Comments


Login

You are Visitor Number : 277