donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Halim Sabir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* جس قدر آگے بڑھے ہم طے سفر ہوتے گئے *
جس قدر آگے بڑھے ہم طے سفر ہوتے گئے
فاصلے بھی ہر قدم پر مختصر ہوتے گئے

سامنے تھا و قت کا عفریت منہ کھولے کھڑا 
ہم مقابل اُس کے بے خوف و خطر ہوتے گئے

دوستی جب اُس کے آگے ہوگئی سینہ سپر
سارے حربے دشمنی کے بے اثر ہوتے گئے

لفظ و معنی کی صدف میں جب ملی اُن کو پناہ
فکر کی شبنم کے قطرے بھی گہر ہوتے گئے

جلوہ آرائی تری ہوتی گئی زیبِ نگاہ
اور ہم پابندِ آدابِ نظر ہوتے گئے

اور ہم کو زندگی کا تجربہ ہوتا گیا
زندگی سے ہم پریشاں جس قدر ہوتے گئے

صابرؔ اُن کا گھر بسانا بھی مجھے مقصود تھا
دور نظروں سے مرے نورِ نظر ہوتے گئے
*****


 
Comments


Login

You are Visitor Number : 277