donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Halim Sabir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* جینے کے لئے اب نئے دستور بنیں گے *
جینے کے لئے اب نئے دستور بنیں گے
مجبور جو ہیں اور بھی مجبور بنیں گے

کچھ لوگوں کے حصّے میں شبِ ماہ رہے گی
کچھ لوگ نصیبِ شبِ دیجور بنیں گے

رونے کی اجازت بھی یہاں سب کو نہ ہوگی
اب اشک بہانے کے بھی دستور بنیں گے

پڑھ لکھ کے بھی اُن میں کوئی افسر نہیں ہوگا
مزدور کے بچے جو ہیں مزدور بنیں گے

واقف جو نہیں مرحلۂ دار و رسن سے
وہ لوگ نئے دَور کے منصور بنیں گے

جو گھائو ہیں اُن کے وہ بھرے جائیں گے صابرؔ
جو زخم ہمارے ہیں وہ ناسور بنیں گے
*****




 
Comments


Login

You are Visitor Number : 284