* اگر ہم بھی شہرت کمانے میں مصروف ہو *
اگر ہم بھی شہرت کمانے میں مصروف ہوتے
تو سارے زمانے میں مشہور و معروف ہوتے
جو تھے قابلِ اعتراض اُس فسانے میں جملے
مصنف اگر چاہتا کیوں نہ مخدوف ہوتے
اگر ڈوب جاتے سفینے بھنور سے نکل کر
تو وہ حادثے بھی بھنور ہی پہ موقوف ہوتے
اٹھاتے مشقت اگر واعظِ محترم بھی
تو محظوظ محنت کی لذت سے موصوف ہوتے
خوشی ہوتی مجھ کو تمہارے لفافے کو پاکر
مرے نام جو سادہ پرزے ہی ملفوف ہوتے
*****
|