donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Halim Sabir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* مرے ہونٹوں میں جنبش ہو رہی ہے *
مرے ہونٹوں میں جنبش ہو رہی ہے
غزل کہنے کی خواہش ہو رہی ہے

بنانے کے بھی چرچے رات دن ہیں
مٹانے کی بھی کوشش ہو رہی ہے

خس و خاشاک کے بھی پھر گئے دن
اب اُن کی بھی نمائش ہو رہی ہے

یہاں بندے بھی پوجے جا رہے ہیں
خدا کی بھی پرستش ہو رہی ہے

سجائی جا رہی ہیں سجدہ گاہیں
عبادت کی نمائش ہو رہی ہے

جفا کے ہاتھ میں خنجر ہے صابرؔ
وفا کی آزمائش ہو رہی ہے
*****




 
Comments


Login

You are Visitor Number : 302