donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Halim Sabir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* تلاطم کے تھپیڑے کھاتے کھاتے اُوب ž *
تلاطم کے تھپیڑے کھاتے کھاتے اُوب جاتا ہے
کبھی موجوں سے ٹکرا کر سفینہ ڈوب جاتا ہے

ہوا دیتا ہے خود تخریب کی چنگاریوں کو جو 
نتیجہ کر کے میرے نام وہ منسوب جاتا ہے

چڑھائے جاتے ہیں ہم بھی تشدّد کی صلیبوںپر
ہر آنے والا دن کرکے ہمیں مصلوب جاتا ہے

ہماری حیثیت اِس درجہ آٹھہری زمانے میں
کہ اب کمزور بھی کر کے ہمیں مغلوب جاتا ہے

خبر کیا تھی خوشی یوں میرے گھر سے روٹھ جا ئے گی
کسی کے گھر سے جیسے روٹھ کر محبوب جاتا ہے

وہ جاتا تو ہے یہ کہہ کر کہ آتا ہوں ابھی صابرؔ
مگر جاتا ہے جب وہ ہم نشیں تو خوب جاتا ہے
****




 
Comments


Login

You are Visitor Number : 301