donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Halim Sabir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کاغذی گل میں گلوں کی خو کہاں سے لائ *
کاغذی گل میں گلوں کی خو کہاں سے لائو گے
پھول کی مانند رنگ و بو کہاں سے لائو گے

گائوں اپنا چھوڑ کر جانے سے پہلے سوچ لو
ضد اگر بچّے کریں جگنو کہاں سے لائو گے

میں نہ کہتا تھا کہ اِس بزم عزا سے اٹھ چلو
روز رونے کے لئے آنسو کہاں سے لائو گے

رقص کرنا سیکھ لو زنجیر کی جھنکار پر
کوچۂ زنداں یہ ہے گھنگھرو کہاں سے لائو گے

جراتِ گفتار بھی پیدا نہ کرپائے میاں!
اپنے اندر قوتِ بازو کہاں سے لائو گے

شعبدہ بازی تمہاری سب پرانی ہو چکی
اب نیا منتر نیا جادو کہاں سے لائو گے

بے تکلف دوستوں کی انجمن تو اٹھ گئی
صابر ؔاب ہونٹوں پہ لفظِ تو کہاں سے لائو گے
*****


 
Comments


Login

You are Visitor Number : 304