donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Halim Sabir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ابھی تو روشنی ہے دن تمام ہونے دیجئ *
ابھی تو روشنی ہے دن تمام ہونے دیجئے
چراغِ شام جل اٹھیں گے شام ہونے دیجئے

زبان ہی پہ گفتگو کا سارا بوجھ کیوں رہے
کبھی تو خامشی کو ہم کلام ہونے دیجئے

میں چاہتا ہوں پہلے نظمِ میکدہ درست ہو
وہ چاہتے ہیں پہلے دَورِ جام ہونے دیجئے

پھر اُس کے بعد کیجئے گا امن کا مظاہرہ
ابھی کچھ اور روز قتلِ عام ہونے دیجئے

ہماری داستان خود بیاں کر یں گی منزلیں
ہمارے کارواں کو تیز گام ہونے دیجئے

سنائیں گے پھر اُس کے بعد بے خودی کی داستاں
فسانۂ خودی کا اختتام ہونے دیجئے

خرابی اور خوبی اُس کی دیکھئے گا بعد میں
جو کررہے ہیں صابر ؔآپ کام ہونے دیجئے
****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 338