* کرشمات قدرت کے ظاہر نہ ہوتے *
کرشمات قدرت کے ظاہر نہ ہوتے
اگر جمع اربع عناصر نہ ہوتے
اگر اُن میں ہوتی حقیقت بیانی
فسانے مرے بارِ خاطر نہ ہوتے
وہ دم لے کے پھر تازہ دم ہوتے کیونکر
سفر میں جو بے دم مسافر نہ ہوتے
نہ سچ بات ہوتی ہمارے لبوں پر
اگر جھوٹ کہنے سے قاصر نہ ہوتے
ہمارے لئے یہ بھی اک جرم ہوتا
اگر ہم عدالت میں حاضر نہ ہوتے
نہ ہوتا ہمیں تجربہ زندگی کا
اگر ہم پریشان صابرؔ نہ ہوتے
****
|