donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Halim Sabir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہم اسیرِ گیسوئے جانانہ بن کر رہ گئ *
ہم اسیرِ گیسوئے جانانہ بن کر رہ گئے
بن نہ پائے اور کچھ دیوانہ بن کر رہ گئے

عہدِ ماضی کے حقیقی واقعاتِ روز وشب
مختلف عنوان بنے، افسانہ بن کر رہ گئے

اٹھ گئی دیوار بٹوارے کی جب رشتوں کے بیچ
ایک ہی آنگن میں سب بیگانہ بن کر رہ گئے

نظمِ میخانہ سنبھالے کوئی بھی ایسا نہ تھا
سب حریصِ ساغر و پیمانہ بن کر رہ گئے

باغبانوں کی ہوس نے کردیا تاراج انہیں
کتنے صحنِ گلستاں ویرانہ بن کر رہ گئے

جن کے گھر بچھتے تھے دسترخوان اَوروں کیلئے
آج وہ محتاجِ آب و دانہ بن کر رہ گئے

دیکھتے ہی ہم کو ہاتھوں ہاتھ لوگوں نے لیا
ہم بھی صابر ؔتحفہ و نذرانہ بن کر رہ گئے
******************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 254