* کسی انسان کی تذلیل کا ساماں نہیں ک *
کسی انسان کی تذلیل کا ساماں نہیں کرتے
شریف انسان کو رسوا شریف انساں نہیں کرتے
خطائے عشق کے مجرم فرشتے بھی ہوئے ثابت
یہ جرم ایسا ہے جس کو صرف ہم انساں نہیں کرتے
ڈبودیتے ہیں کشتی ناخدا خود اپنی غفلت سے
سفینے غرق دریا میں کبھی طوفاں نہیں کرتے
ریا کاری دکھائی جائے تو بیکار ہیں سجدے
نمائش بندگی کی صاحبِ ایماں نہیں کرتے
کریں گے کیا رفو وہ چاک دامانی زمانے کی
جو اپنی چاک دامانی کا خود ساماں نہیں کرتے
دیا کرتا ہے دھوکہ آدمی کو آدمی صابرؔ
بھروسہ آجکل انسان پر انساں نہیں کرتے
************** |