donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Halim Sabir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* یہ زخم زخم جو مرہم دکھائی دیتا ہے *
یہ زخم زخم جو مرہم دکھائی دیتا ہے
مجھے تو کرب کا موسم دکھائی دیتا ہے

میں اپنے غم کو زمانے کا غم سمجھتا ہوں
غمِ زمانہ مرا غم دکھائی دیتا ہے

میں اُس کی بات کو سن کر خفا نہیں ہوتا
وہ میری بات پہ برہم دکھائی دیتا ہے

ہوا کا ایک ہی جھونکا دبوچ لے گا اسے
چراغِ وقت جو مدّھم دکھائی دیتا ہے

ضرور کوئی سمندر وہ پی گیا ہوگا
کہ ریگزار جو پرُنم دکھائی دیتا ہے

جمی ہے گرد تعصّب کی اُن کی عینک پر
اسی لئے تو انہیں کم دکھائی دیتا ہے

میں کیسے روئے جفا کو برُا کہوں صابرؔ
رخِ وفا بھی تو مبہم دکھائی دیتا ہے
******************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 277