* خوں بہا کے نام پر جب سر نکالے جائیں *
خوں بہا کے نام پر جب سر نکالے جائیں گے
دیکھنا کتنے پسِ منظر نکالے جائیں گے
پھر سجایا جائے گا ہونٹوں پہ شورِ احتجاج
پھر ہزاروں لوگ رستے پر نکالے جائیں گے
بے گھری کے مسئلے کو یوں کیا جائے گا حل
شہر میں جو لوگ ہیں بے گھر، نکالے جائیں گے
آپ ہی نے کرلیا تھا اُس کی باتوں کا یقین
میں نہ کہتا تھا کہ پھر خنجر نکالے جائیں گے
ہو رہا ہے آج صیاّدوں میں پھر یہ مشورہ
پرَ نکل آئے ہوں جن کے ، پرَ نکالے جائیںگے
کھوچکے صابرؔ اثر سارے طلسم سامری
اب نئے جادو نئے منتر نکالے جائیں گے
******************* |