* رہے اندھیرے میں وہ روشنی میں آ نہ س *
رہے اندھیرے میں وہ روشنی میں آ نہ سکے
چراغِ دل جو ہماری طرح جلا نہ سکے
کہان سے ملتی انہیں داد مسکرانے کی
وہ چوٹ کھاکے مری طرح مسکرا نہ سکے
تلے ہوئے تھے جو میر ا دیا بجھانے پر
تمام عمر وہ اپنا دیا جلانہ سکے
ہمیشہ کام لیا نفرتوں کے حربے سے
وہ اپنے پیار کے نسخے کو آزما نہ سکے
وہ لوگ اُگانے چلے آسمان پر سورج
زمیں پہ ایک ستارہ بھی جو اُگا نہ سکے
****************** |