* جانے کیا غم تھا اُسے آج وہ اتنا روی *
جانے کیا غم تھا اُسے آج وہ اتنا رویا
قطرہ قطرہ کبھی رویا کبھی دریا رویا
اپنے سینے میں وہ رکھتا تھا زمانے کا غم
مضطرب دیکھ کے آج اُس کو زمانہ رویا
جن کی تقدیر میں ہنسنا تھا سدا ہنستے رہے
جن کا رونا تھا مقدر وہ ہمیشہ رویا
دیکھ کر روتا اُسے رو نہ پڑیں گھر والے
رونا آیا جو اُسے چھپ کے وہ تنہا رویا
مجھ سے ہنس ہنس کے ملا آج وہ صابرؔ لیکن
اُس کا چہرہ نظر آیا مجھے رویا رویا
******************* |