* لے کے پتوار ہانپتا ہے وہ *
لے کے پتوار ہانپتا ہے وہ
مری کشتی کا ناخدا ہے وہ
میں نے اُس کو خدا نہیں مانا
بس اسی بات پر خفا ہے وہ
چپ کرائو تو چپ نہیں ہوتا
بولتا ہے تو بولتا ہے وہ
ناچنا خود اُسے نہیں آتا
اور سب کو نچا رہا ہے وہ
وہ جو اندھا دکھائی دیتا ہے
آنکھ والوں کا رہنما ہے وہ
اُس کو سب کچھ خدا نے بخشا ہے
پھر بھی کچھ اور چاہتا ہے وہ
|