donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Razia Kazmi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اپنا ہی بو الہوس نے تماشابنا دیا *

غزل براۓ گلکاریاں ہفتہ وار آن لائن مشاعرہ

مصرع طرح : ہجر و وصال یار کا پردہ اٹھا دیا

فراق گورکھپوری

(غزل مشاعرہ کے ٹائم فریم سے باہر دوسرے دن لکھی گئ)

اپنا ہی بو الہوس نے تماشابنا دیا

ہجر و وصال یار کا پردہ اٹھادیا

اس نےمری وفا کا مجھےیہ صلہ دیا

حرف غلط سا صفحۂ دل سےمٹادیا

مائل بہ حق ہواجو دل خانۂ خراب

فورا" کسی صنم نے اسےورغلا دیا

قدرت نےسخت گیرئی حالات کےتحت

فولاد کی طرح یہ کلیجہ بنا دیا

گردملال بن کےہی مل جاۓدل میں جا

خوش ہوں کسی نےخاک میں مجھکوملادیا

مدّت کے بعد آج جو ملنا ہوا نصیب

باہم تکلّفات نے پردہ بنا دیا...........

حسن شعور عالم دیوانگی میں بھی

گھر گھر رہانہ جب اسےصحرابنا دیا

کن منّتوں سےاس نےبلا یا تھا بزم میں

پھردیکھتے ہی ہاتھ پکڑ کے ا ٹھا دیا

خود وہ رضیّہ واقف راہ سفرنہ تھا

ہےکد یہ ہم سفرسےکہ رستہ بھلا دیا

  رضیہ کاظمی


۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸

 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 476