یہ شر ق و غرب جنوب شمال آپ سے ہے
یہ سب زمین وزماں ماہ و سال آپ سےہے
جہاں میں ذات بشر کو کمال آپ سے ہے
„یہ ہست و بود یہ مال و منال آپ سے ہے“
کریں جو آپ ہمارے لئے وہ سنّت ہے
فروع دین کی ہر اک مٹال آپ سے ہے
نہیں وہ اسم مبارک کوئ زمانہ میں
کہ ردّ سحر و رنج و ملال آپ سے ہے
ہوا جو سارے مذاہب سے دین یہ اعلی'
نہ ہو یہ کیوں اسےاوج و کمال آپ سےہے
عطاۓ مرتبۂ ختم مر سلیں سے کھلا
کہ تا بہ حشر رسا لت بحال آپ سے ہے
ہٹیں پہاڑ بھی جا سے دعا کریں یہ اگر
نصاری'جان لیں کہ قیل و قال آپ سےہے
کریں جوچاہیں اشاروں میں چاند کےٹکڑے
ہر اک ہلال بھی ماہ کمال آپ سے ہے
نصیب پھر ہوں نمازیں ریاض جنّہ میں
گداۓ در ہے رضیّہ سوال آپ سے ہے
رضیہ کاظمی
نیو جرسی
************************