Register
|
Sign in
Bazme Adab
Design Poetry
Afsana
E-Book
Biography
Urdu Shayari
Mazameen
Audio
Urdu Couplet
Popular Video
Search Ideal Muslim Life Partner At www.rishtaonline.org , A Muslim Matrimonial Portal, Registration Free.
Site
Adil Hayat
Index Page of Shayari
Biography of Adil Hayat
--: Shayari by Adil Hayat :--
Total Shayari of Adil Hayat : 69
گھر میں چھائی ہوئی سر سبز فضا ہے کہ
مدت کے بعد آئے ہیں، سیلاب دیکھ لی
کس کا چہرہ ہے خیال و خواب میں
آنکھوں میں کچھ خواب جگاکر رکھتا ¬
کیسا عجب ہے رمز نشیب و فراز کا
ٹہنیاں خشک ہیں، کب ان پہ ثمر لگتا ہ
دیکھی ہے جب سے اس کی جھلک ہوش بھی نہ
اپنے حصّے کی انہیں جاگیر دے
کہتا ہوں تو کہا نہیں جاتا
سچ کہا جلوہ شرار طور ہے
یہ تیری دید کا منظر ہے، معجزہ تو نہ
حقیقت ہے، طرف داری نہیں ہے
یہ دل کیا، روح تک گھبرا رہی ہے
سلیقے سے اب اپنی زندگی کرلوں
لذّتِ شوق نے سنی کب تھی
میرے دامن پہ داغ کیا دیتا
نہاں جو وہ نظارا ہے، کہاں ہے
کوئی دیوار ہے نہ در ہے یہاں
مجھ سے کہتا تھا کچھ مرا سایا
خواہشوں کی پتیاں بکھری ہیں کیا
نہیں تھی جان مگر وہ بھی مسکرایا تھ
نئی زمیں نیا آسماں نہیں ہے کیا
خواہشیں دل کو بجھے بھی اک زمانہ ہو
کس ریاضت سے اسے آتا ہے لفظوں کا ہنر
ترا بھی نام سیاق و سباق میں ہوگا
آس کے پت جھڑ میں آندھی سے بھی ڈر سکت
جب سے روٹھا ہے مجھ سے مرا آسماں
وہ میری آنکھ کا جوہر کہاں ہے
اسے جب کوئی بھی نشّہ نہیں ہے
کبھی زمین، کبھی آسماں سجاتا ہوں
مرے نصیب میں کیا ہے، مجھے نظر آئے
خیال بن کے مرے دل کے پاس رہتا ہے
آنکھ میں ٹھہرا ہوا منظر بہت اچھا ل
لبوں سے شکوہ نہ دل سے ہی آہ کرنا تھا
ہر دانستہ کوئی جب بھی پلائے گا یہا
ہوگئے تھے جو جدا جسموں سے کالی رات
رہِ حیات میں کوئی نشاں تو رہنے دوں
شہرِ جاں ویرانۂ بے آس تو ہوگا نہیں
خود اپنے ہاتھوں پہ رکھ کر ہی اپنا س
میں یوں شکوہ نہیں کرتا مجھے گر مات
جنوں کو آئینہ خانے میں لاکے رکھا ہ
رات اپنی بے بسی کو جب سے دہرانے لگی
حقیقتوں کا بھی کوئی شمار ہوتا ہے
کون کہتا ہے کہ میرے گھر سے خوش حالی
مضطرب آنکھوں میں جب امید لہرانے ل«
بیاضِ جاں کے صفحوں پر وہ جس کا نام ل
کہاں وہ خوابوں سے مجھ کو نجات دیتا
ابھرتے ڈوبتے جذبوں میں آس رہنے دو¬
عدل کی زنجیر یوں تو دسترس سے دور ہے
میں بڑھانا چاہتا ہوں رابطہ کچھ او
کوئی آتا ہے درپن میں نہ اب گھر جاگت
گزر کے سامنے میرے نفس کے تار سے آیا
مجھ کو اپنی تلخیٔ گفتار سے لگتا ہے
کھلی ہوں آنکھیں تو منظر سنوار دیت
زباں پہ لفظ جو آئے اسے کہا جائے
نیا فسانہ کوئی اختیار کرتا ہوں
دلوں کے چین کو خود ہی تباہ کرتے ہیں
سفر کروں تو کبھی راستہ نہیں دیتا
قربتوں کی سرحدوں پر رسمیہ لکھا ہو
آنکھیں بجھی بجھی ہیں، مگر رات ہے ک
میں خوش نصیب تھا، مجھے ہوا اڑا کے ل
جو سانس لیتا ہوں، دل میں چبھن سی ہو
لذتِ خواب سحر کے خاک منظر ہوگئے
کوئی سایہ رخ دیدار پر ابھرا نہیں ہ
مرے رستے میں گردش کی بلائیں رقص کر
میں خواہشوں کی ہر اک انتہا سے ڈرتا
زمیں کی بات الگ، آسمان ہی میں نہیں
ماضی نے جو لکھی تھی وہ تحریر دیکھ ل
اپنے ہونٹوں پہ کہاں اس نے کہانی رک
Total Visit of All Shayari of Adil Hayat : 34581